ہمارے پیارے نبی حضرت داؤد علیہ السلام

 ہمارے پیارے نبی حضرت داؤد علیہ السلام

 

 

 

ایک کسان حضرت داؤد علیہ السلام کو رو رو کر اپنا حال بتا رہا تھا کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک ادمی ہے جو مجھ پر بہت ہی زیادہ ظلم کرتا ہے کسان کہتا ہے کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم میری فصل اور میرے باغیچے میں بالکل تیار تھی. صرف کاٹنا ہی باقی تھی اسی ظالم ادمی نے اپنی بکریاں ازاد چھوڑ دی اور ان بکریوں نے میرے بغیچے میں ا کر ساری فصل کھا لی اس ظالم نے اپنی بکریوں کو نہ روکا. میں ان بکریوں کو بہت روکنے کی کوشش کی مگر اکیلا نہ روک سکا یہ بکریاں بہت ساری تھی


سارا بغیچہ میرا تباہ کر دیا اب میں کیا کروں میرا تو گزارا بھی اسی فصل سے ہوتا تھا اب میرے بال بچوں کا کیا ہوگا حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم انصاف کیجئے.

  

انصاف

  

کسان حضرت داؤد علیہ السلام کو کہا کہ اللہ تعالی نے اپ کو ہمارا بادشاہ بنایا ہے اور اپ کو نبی بھی بنایا ہے ا اب اپ میری مدد کیجئے حضرت داؤد علیہ السلام نے اس بکریوں کے مالی کو بلایا اور پوچھا کہ یہ کسان سچ بول رہا ہے اس نے کہا جی ہاں حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کہا کہ تم نے بکریاں کیوں نہیں روکی حضرت داؤد علیہ السلام کو اس ادمی نے کہا کہ بکریاں بہت ہی زیادہ تھی میں نے روکنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی پر نہ روک سکا تو میں کیا کرتا.

  

حضرت داؤد علیہ السلام نے بہت سوچا اور پھر کہا کہ تمہاری بکریوں کے گلے کی قیمت اتنی ہی محسوس ہوتی ہے جتنی کسان کے کھیت کا نقصان ہوا ہے انصاف تو یہی ہے کہ بکریوں کا گلا کفان کو دے دیا جائے تاکہ کسان کا نقصان بھی پورا ہو جائے اور بکریوں کے مالک کو لاپرواہی برتنے پر سزا بھی مل جائے.

  

کتاب

  

حضرت داؤد علیہ السلام اللہ تعالی کے نبی تھے اور اللہ تعالی نے ان پر کتاب ناول فرمائی کتاب کا نام زبور ہے.

  

برائی کے گیت

  

حضرت داؤد علیہ السلام جب اللہ تعالی کی محبت اور برائی کے گیت گاتے تو انسان حیوان شرین پرند وغیرہ دنیا کی ہر شے تھم جاتی.

  

حضرت داؤد علیہ السلام کا معجزہ

  

اللہ تعالی نے حضرت داؤد علیہ السلام کو ایک اور معجزہ بھی دیا تھا کہ لوہا اپ کے ہاتھوں میں موم ہو جاتا تھا اپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس نرم لوہے سے زدہ بناتے تھے. زدہ تلوار کا لباس ہے جس پر لوہے یا تیر کا اثر نہیں ہوتا حضرت داؤد علیہ السلام کی بادشاہیت شام عراق فلسطین اور  اس پاس کے تمام علاقوں میں پھیلی تھی.

 


Post a Comment

0 Comments